بدھ، 29 اپریل، 2015

پاکستان تحریک انصاف کراچی والوں کو متاثر نہیں کرسکی ہے – مشرف نے اپنے تازہ انٹرویومیں اور کیا کہا دیکھئے: 28 اپریل 2015

Admin     12:59 PM    

ہم کون ہیں کیا ہیں بخدا یاد نہیں۔علامہ اقبال

Admin     10:20 AM    

ہم کون ہیں کیا ہیں بخدا یاد نہیں
اپنے اَسلاف کی کوئی بھی ادا یاد نہیں

ہاں اگر ہے یاد تو کافر کے ترانے ہیں بس
ہے نہیں یاد تو مسجد کی صدا یاد نہیں

بنت ِحوا کو نچاتے ہیں سر ِمحفل میں ہم
کتنے سنگ دِل ہیں کہ رَسم حَیا یاد نہیں

آج اپنی ذِلت کا سبب یہی ہے شاید
سب کچھ ہے یاد مگر، صرف الله یاد نہیں
'
'
'
✓شیئر کریں✓ ٹیگ کریں✓کومنٹ کریں
.
  

پیک فرینز ریو کی جانب سے ایجوٹینمنٹ کے فروغ کیلئے بچوں کے لئے میلے کا انعقاد

Admin     5:50 AM    

پیک فرینز ریو کی جانب سے ایجوٹینمنٹ کے فروغ کیلئے میلے کا انعقاد

 پاکستان کے صف اول کے کریم بسکٹ بنانے والے برانڈ پیک فرینز نے مقامی تفریحی پارک میں بچوں کے لئے میلے کا انعقاد کیا۔ میلے کا مقصد بچوں میں تفریح کے ساتھ سیکھنے کی صلاحیت کو فروغ دینا ہے۔ اس موقع پر پیک فرینز کی جانب سے حالیہ دنوں میں منعقد ہونے والے مقابلے کے فاتحین کی کامیابی کا جشن بنایا گیا جن میں مختلف سرگرمیاں شامل تھیں۔ میلے میں بچوں اور انکے والدین کی شرکت کی حوصلہ افزائی کی گئی جبکہ بچوں کو انتہائی دلچسپ انداز سے جسمانی و ذہنی صلاحیتوں اور گروپ کی شکل میں ملنے جلنے کی مشق کرائی گئی ۔ 



تقریب میں معروف و مقبول اداکار خالد ملک نے میزبانی کی اور انہوں نے بھرپور باہمی طرز عمل کے ساتھ بچوں کو کہانیاں، نغمے، مزاح اور دلچسپ سوالات سے محظوظ کیا۔ میلے میں آمد پر ایک طویل القامت شخص نے بچوں کا استقبال کیا جبکہ کرتب دکھانے والوں سے بچے خوب لطف اندوز ہوئے جبکہ فیس پینٹنگ کے اسٹینڈ پر بھی بچوں کا خوب رش رہا۔ ان مختلف سرگرمیوں کے دوران مختلف سیشنز بھی منعقد ہوئے جس میں مقابلے جیتنے والوں میں انعامات تقسیم کئے گئے۔ آخر میں میجک شو اور ریفریشمنٹ پیش کیا گیا جس کے بعد بچوں کو تفریحی پارک میں جھولے جھولنے کے لئے ٹکٹس دیئے گئے۔ 



اس موقع پر پیک فرینز ریو کے خالق انگلش بسکٹ مینوفیکچررز پرائیویٹ لمیٹڈ (ای بی ایم) کے ہیڈ آف مارکیٹنگ، ذوالفقار علی انصاری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ

جب آپ پیک فرینز ریو کے بارے سوچتے ہیں تو دراصل آپ بالخصوص بچے تفریح اور ذائقہ سے بھرپور تجربے کو یاد رکھتے ہیں اور خاص طور پر بچے اس پروڈکٹ کے اہدافی صارف ہیں۔ ہم بطور ای بی ایم کے طور پر بھرپور یقین رکھتے ہیں کہ نشونما کا ایک بنیادی حصہ متحرک طرز زندگی ہے اور ہماری تقریب کا مقصد یہ ہے کہ یہ پیغام تفریحی انداز سے گھروں میں پہنچایا جائے۔ 

پیک فرینز ریو کی جانب سے منعقدہ مقابلے میں لوگوں کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ پیک فرینز ریو کے ڈبوں پر چھپے ہوئے منفرد کوڈ کو ایک متعین نمبر پر بھیجیں۔ اس طویل پروگرام میں شرکاءکو متحرک سرگرمیوں جیسے کوئز میں شرکت، لطائف و کہانیوں کے تبادلے وغیرہ میں شامل رکھا گیا۔ اس مہم کا نتیجہ انتہائی کامیاب انداز میں نکلا جس میں4لاکھ سے سے زائد اندراج ہوئے ۔ ان میں سے ایک سو سے زائد فاتحین کو انعامات کی تقسیم کیلئے انتہائی شفاف طریقے سے منتخب کیا گیا ۔ ان تحائف میں ایکس باکسز، پلے اسٹیشنز، بائی سائیکلیں، کھلونے، اسٹیشنری کا سامان اور برانڈڈ تحائف پیش کئے گئے۔ 

پیک فرینز ریو کا آغاز 1995 میں ہوا جس نے مارکیٹ میں طوفانی انداز سے اپنی جگہ بنائی اور بسکٹ کی فروخت کے حوالے سے نمبر ایک کریم بسکٹ برانڈ بن گیا۔ ایک ذائقے کے آغاز سے برانڈ نے متعدد منفرد ذائقے تیار کئے جن میں اسٹرابیری ونیلا، چاکلیٹ ونیلا اور چاکلیٹ شامل ہیں اور یہ ملک بھر کے بچوں میں انتہائی مقبول ہیں۔ 


انگلش بسکٹ مینوفیکچررز (پرائیویٹ) لمیٹڈ، پیک فرینز بسکٹ کی خالق ہے اور صارفین کیلئے اعتماد اور بھروسہ کی علامت ہے جو اسے پاکستان کا صف اول کا بسکٹ ساز ادارہ بناتی ہے۔ ای بی ایم پاکستان کی پہلی بسکٹ کمپنی ہے جس نے آئی ایس او 14001، آئی ایس او 9001 اور ایچ اے سی سی پی کی اسناد حاصل کررکھی ہیں۔ پیک فرینز برانڈ بین الاقوامی سطح کے سوپر برانڈ کی حیثیت تسلیم کی جاتی ہے۔ 

پیر، 27 اپریل، 2015

کراچی آپریشن منطقی انجام تک پہنچے گا، چوہدری نثار علی

Admin     7:44 AM    

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور کراچی آپریشن بھی منطقی انجام تک پہنچے گا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں ڈائریکٹر جنرل این ایف اے، ڈی جی رینجرز پنجاب اور سندھ سمیت آئی جی بلوچستان اور آئی جی خیبرپختونخوا نے بھی شرکت کی اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ نے امن وامان کے لیے سول آرمڈ فورسز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے سول آرمڈ فورسز کا کردار انتہائی اہمیت رکھتا ہے، چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام اداروں میں تعاون ضروری ہے، حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور کراچی آپریشن بھی منطقی انجام تک پہنچے گا۔

چوہدری نثار نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں میں تعاون کے لیے 28 ونگز بنائے جائیں گے جس کے لیے 30 ارب روپے مختص کردیئے گئے ہیں، اس موقع پر ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر کا کہنا تھا کہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف بھرپور آپریشن کررہے ہیں جب کہ آئی جی ایف سی بلوچستان کا کہنا تھا کہ ملک دشمن عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی کررہے ہیں اور صوبے میں ریاستی رٹ قائم کی جارہی ہے۔

کیا بھٹو مزید زندہ رہے گا؟

Admin     7:41 AM    
وہ بھی ایک وقت تھا، جب پیپلزپارٹی جہاں چاہتی ہزاروں کیا لاکھوں لوگ بھی باآسانی جمع کرلیتی تھی، جس کی وجہ عوام کی خدمت نہیں بلکہ بھٹو خاندان سے جیالوں کی دیوانہ وار محبت تھی۔ 

بھٹو کے نام پر بننے والی پارٹی کو ذوالفقار علی بھٹو کے جانے کے بعد کسی حد تک دھچکا ضرور لگا مگر اُس کی بیٹی نے اپنی محنت سے نا صرف پارٹی کو ٹوٹنے سے بچایا بلکہ ایک بار پھر مضبوط سے مضبوط بنایا۔ لیکن پھر وقت نے پلٹا کھایا، کہ جس بیٹی کے کاندھوں پر پوری پارٹی کا وزن تھا اُس کو دہشتگردوں نے نشانہ بناڈالا، اور اگر یہ کہا جائے کہ دہشتگردوں نے محض بے نظیر بھٹو کو نشانہ نہیں بلکہ پوری پارٹی کو نشانہ بنایا ہے تو یہ ہر گز غلط نہ ہوگا۔

آپ سوچ رہے ہونگے کہ بھلا ایسا کیوں ہوا؟ تو ایسا اس لیے ہوا کہ بینظیر کی دنیا سے رخصتی کے بعد یہ اُمید تھی کہ پارٹی کے کسی سینیئر ممبر کو پارٹی کی بھاگ دوڑ کی ذمہ دار دی جائے گی مگر بادشاہت پر مبنی جماعتوں میں ایسا کہا ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ پارٹی کی قیادت کا قرعہ نکلا آصف علی ذرداری اور بلاول بھٹو زرداری کے نام۔

اگرچہ 2008 کے انتخابات نے محترمہ کے المناک حادثے کے بعد پیپلزپارٹی کو ووٹ دیے کر ایوانوں تک پہنچایا مگر ایوان میں پہنچنے کے بعد یہ عوامی جماعت عوام سے اس طرح دور ہوئی کہ جس طرح بلی کو دیکھ کر چوہا دور بھاگ جاتا ہے۔ اِس نااہلی کا نتیجہ یہ نکلا کہ جس پارٹی کو ملک بھر کی پارٹی کہا جاتا تھا وہ سمٹ کر محض ایک صوبے کی پارٹی بن گئی۔

گزشتہ روز پیپلز پارٹی نے کراچی کے ککری گرائونڈ میں جلسہ کرکے عوام میں زندہ ہونے کا ثبوت دینے کی کوشش کی، مقررین میں بھی ہلکی ہلکی زندگی کی رمق نظر آئی۔ لیکن اس جلسہ سے ایک دن قبل ہونے والے کنٹونمنٹ کے انتخابات تو پیپلز پارٹی کی آخری سسکیوں کا پتہ دے رہے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کسی وقت میں ملک کی سب سے بڑی اور پاپولر مانی جانے والی جماعت دوبارہ سانسیں لے سکے گی؟ اس سوال کا جواب ذرا ٹھہر کے پہلے یہ تو دیکھیں ان کنٹونمنٹ بورڈ زکے انتخابات میں کس نے کیا پایا؟ کیا کھویا؟ اور مستقبل قریب میں آنیوالے بلدیاتی انتخابات میں کیا ہوگا؟ تھوڑا سا جائزہ تو بنتا ہے ناں!

خبر بحوالہ ایکسپریس شائع کی گئی ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر کے 18 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز کنٹونمنٹ بورڈز کے بلدیاتی انتخابات میں اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا۔ ان انتخابات میں کل 18 سیاسی جماعتوں نے حصہ لیا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے سب سے زیادہ 67 نشستیں حاصل کیں جبکہ اس کے 128 امیدوار میدان میں تھے۔ کامیابی کا تناسب ففٹی ففٹی رہا۔ پاکستان تحریک انصاف 43 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی ہے جبکہ اس کے سب سے زیادہ امیدوار میدان میں تھے۔ ان کی تعداد 137 تھی۔ تحریک انصاف کی کامیابی کا تناسب چالیس فیصد سے بھی کم بنتا ہے۔ ایم کیوایم 18 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی اور اس کے امیدواروں کی تعداد 27 تھی سب سے زیادہ کامیابی کا تناسب ایم کیو ایم کا ہے۔ 57 آزاد امیدوار بھی کامیاب قرار دیے گئے ہیں۔ جن کے امیدواروں کی تعداد 610 تھی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے 89 امیدواروں میں سے صرف 7 کامیاب ہوسکے، جماعتِ اسلامی کے 74 امیدواروں میں سے سات کامیاب ہوئے ہیں، جس کی کامیابی کا تناسب پیپلز پارٹی سے قدرے بہتر ہے، اے این پی کے 13 امیدواروں نے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیا جن میں سے محض دو کامیاب ہوسکے ہیں۔

یہاں ستتر سالہ پرانی جماعت اسلامی کا 7 نشستیں حاصل کرنا ہرگز قابل اطمینان نہیں لیکن این اے 246 کے دھچکے کے بعد جماعت اسلامی کے کارکنوں کے لئے ھوا کا تازہ جھونکا ضرور ہے۔ اس انتخابی معرکے میں جمعیت علمائے اسلام نظر نہیں آئی، لاہور میں دھرنا باز پارٹی پاکستان عوامی تحریک کو تو عوام نے ایسے مسترد کیا ہے کہ ان کی ضمانتیں بھی ضبط ہوگئیں ہیں۔ باقی چھوٹی بڑی دینی جماعتوں کا تو نام و نشان بھی کسی حلقے میں نظر نہیں آیا۔

ان نتائج کے بعد تمام دینی جماعتوں کو سوچنے کی ضرورت ہے کہ آخر غلطی کہاں اورکس میں ہے کیونکہ اسلام کے نام پر تخلیق پانے والے (جیسے کہ ان کا خیال ہے) ملک میں سب سے کم اعتماد مذہبی جماعتوں پر کیا جارہا ہے۔ اسکے برعکس عام عوام کی تائید مسلم لیگ، تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کیساتھ ہے۔
آخر میں پشتونوں کے خود ساختہ ٹھیکیدارمیپ اوراے این پی بھی یاد آگئے تو دونوں کو ملنے والی سیٹوں کی مجموعی تعداد 3 ہے لگ یہ رہا ہے کہ پشتونوں نے قوم پرستی کی سیاست کوتقریباً ترک کردیا۔ ہاں! یاد آیا اس الیکشن میں سابق فوجی صد رپرویز مشرف کو سو بار وردی میں منخب کروانے کا اعلان کرنیوالی ق لیگ نظر نہیں آئی،کہیں کوئی امیدوار ایسا نہیں پایا گیا کہ جس نے کہا ہو کہ میرا ق لیگ سے تعلق ہے۔
کوئی سمجھے تو یہ محض کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن نہیں تھے بلکہ مستقبل میں ہونیوالے بلدیاتی انتخابات کیلئے وارننگ ہے۔ نتائج سے صاف نظر آرہا ہے کہ اگلی جیت بھی ن لیگ کی ہی ہوگی۔

سبین کو کس نے قتل کیا: کون ہے پاکستان کا دشمن، کون پاک چین دوستی کے پہچھے کون جلتا ہے پاکستان کی ترقی سے؟؟؟؟ دیکھئے

Admin     4:20 AM    
سبین کو کس نے قتل کیا: کون ہے پاکستان کا دشمن، کون پاک چین دوستی کے پہچھے کون جلتا ہے پاکستان کی ترقی سے؟؟؟؟ دیکھئے

فیصل آباد میں 7روزہ کینال ویو فیسٹیول شروع

Admin     2:02 AM    
فیصل آباد میں 7روزہ کینال ویو فیسٹیول شروع

فیصل آباد میں سات روزہ کینال ویو میلا شروع ہوگیا ہے اور نہر کو رنگ برنگی روشنیوں سے سجادیا گیا ہے۔ شہریوں کے لیے کھانے پینے کے اسٹال اور میوزک شو کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔ کینال ویو میلا فیصل آباد شہر کے بیچوں بیچ سے گزرنے والی نہر کے 1کلو میٹر کے حصے میں سجایا گیا ہے۔ نہر کے دونوں کناروں کو رنگ برنگی برقی قمقموں سے جگمگایا گیا ہے۔ لال، ہری، نیلی اور پیلی روشنیوں نے کینال کے پانی کو بھی رنگیلا کردیا۔ پانی میں خوبصورت فلوٹس بھی اتارے گئے ہیں جو کہ چاروں صوبوں کی ثقافت کو اجاگر کررہے ہیں۔ فیسٹیول میں شہریوں کے لیے کھانے پینے کے اسٹالوں کےعلاوہ تفریح طبع کے لیے محفل موسیقی کا اہتمام بھی کیا گیا۔ میلے کا افتتاح وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے کیا۔ ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے یاور حسین بھی ان کے ہمراہ تھے۔ عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ میلے سے لوگ اپنی روز مرہ زندگی کے تناو کو کم کر سکیں گے اور ثقافتی ورثے سے لطف اندوز ہوں سکیں گے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے میلے تفریح کے اچھے مواقع مہیا کرتے ہیں۔ 7روزہ کینال فیسٹیول نے شہر کی دلکشی میں اضافہ کردیا ہے۔ میلے میں شہری موج مستی کرکے خوب انجوائے کررہے ہیں۔

© 2011-2014 اُرْدُوْ اَخْبَارْ. Designed by Bloggertheme9. Powered by Blogger.