اپنے اَسلاف کی کوئی بھی ادا یاد نہیں
ہاں اگر ہے یاد تو کافر کے ترانے ہیں بس
ہے نہیں یاد تو مسجد کی صدا یاد نہیں
بنت ِحوا کو نچاتے ہیں سر ِمحفل میں ہم
کتنے سنگ دِل ہیں کہ رَسم حَیا یاد نہیں
آج اپنی ذِلت کا سبب یہی ہے شاید
سب کچھ ہے یاد مگر، صرف الله یاد نہیں
'
'
'
✓شیئر کریں✓ ٹیگ کریں✓کومنٹ کریں
.

علامہ اقبال کی یہ نظم کس کتاب میں ہے حوالہ درکار ہے
جواب دیںحذف کریں